نعت در زمینِ مفتیِ اعظم ہند علیہ الرحمہ تازہ کاوش

نعت در زمینِ مفتیِ اعظم ہند علیہ الرحمہ
تازہ کاوش 

غم کے ماروں کو سینے لگا کر چلے
ہر کسی کو دیوانہ بنا کر چلے

جس کو چاہا اسے بخشوا کر چلے
شافعِ عاصیاں مسکرا کر چلے 

نازکی کا تصور بھی ممکن نہیں 
تلوے،جبریل ”لب“ سے لگا کر چلے

ہر نبی مقتدی آپ کا ہے بنا 
آپ ایسی نماز اک ادا کر چلے

تیری ہر اک ادا، جاں فزا، سرورا
ہر ادا کو دیوانے ادا کر چلے

قرض جابر کا جلدی ہوا ہے ادا
احمدِ مصطفی جب دعا کر چلے

واصلِ پُر خطا پر یہ کر دو عطا
سر ترے نام پر یہ کٹا کر چلے

از غلام فرید واصلؔ

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا