ہماری شہادت کا جائزہ:

ہماری شہادت کا جائزہ:
عہد ساز شخصیت،کشادہ دل شخصیت،بانی جماعت اسلامی محترم جناب سید ابوالاعلی مودودی رحمتہ اللہ علیہ کی فکر انگیز،ایمان افروز تقریر
"شہادت حق"چھٹاحصہ
*ہماری قولی شہادت کا جائزہ
  پہلے قولی شہادت کا جائزہ لیجیے ہمارے اندر ایک بہت ہی قلیل گروہ ایسا ہے جو کہیں انفرادی طور پر اور کہیں اجتماعی طور پر زبان و قلم سے اسلام کی شہادت دیتا ہے اور اس میں بھی ایسے لوگ شاید انگلیوں پر گنے جاسکتے ہیں جو اس شہادت کو اس طرح ادا کررہے ہیں جیسا اس کے ادا کرنے کا حق ہے-اس شر ذمہ قلیل(یعنی بہت چھوٹے گروہ) کو اگر آپ الگ کرلیں تو آپ دیکھیں گے کہ مسلمانوں کی عام شہادت اسلام کے حق میں نہیں بلکہ اس کے خلاف جارہی ہے-ہمارے زمیندار شہادت دے رہے ہیں کہ اسلام کا قانون وراثت غلط ہے اور جاہلیت کے رواج صحیح ہیں-ہمارے وکیل اور جج اور مجسٹریٹ شہادت دے رہے ہیں کہ اسلام کے سارے ہی قوانین غلط ہیں-بلکہ اسلامی قانون کا بنیادی نظریہ ہی قابل قبول نہیں ہے اور صحیح صرف وہ قوانین ہیں جو انسانوں نے وضع کیے ہیں-ہمارے معلم اور پروفیسر اور تعلیمی ادارے شہادت دے رہے ہیں کہ فلسفہ و حکمت،تاریخ و اجتماعات،معاشیات و سیاسیات اور قانون و اخلاق کے متعلق وہی نظریات برحق ہیں جو مغرب کی ملحدانہ تعلیم سے ماخوذ ہیں اور ان امور میں اسلام کا نقطہ نظر قابل التفات تک نہیں ہے-ہمارے ادیب شہادت دے رہے ہیں کہ ان کے پاس بھی ادب کا وہی پیغام ہے جو انگلستان،فرانس اور روس کے دہری ادیبوں کے پاس ہے اور مسلمان ہونے کی حیثیت سے ان کے ادب کی کوئی مستقل روح نہیں ہے-ہمارا پریس شہادت دے رہا ہے کہ اس کے پاس بھی وہی مباحث اور مسائل اور پروپیگنڈا کے وہی انداز ہیں جو غیرمسلموں کے پاس ہیں-ہمارے تاجر اور اہل صنعت شہادت دے رہے ہیں کہ اسلام نے لین دین پر جو حدود قائم کیے ہیں وہ ناقابل عمل ہیں اور کاروبار صرف انہی طریقوں پر ہوسکتا ہے جن پر کفار عامل ہیں-ہمارے لیڈر شہادت دے رہے ہیں کہ ان کے پاس بھی قومیت اور وطنیت کے وہی نعرے ہیں،وہی قومی مطالبے ہیں،قومی مسائل کو حل کرنے کے وہی ڈھنگ ہیں،سیاست اور دستور کے وہی اصول ہیں جو کفار کے پاس ہیں اور اسلام نے اس بارے میں کوئی رہنمائی نہیں کی ہے-ہمارے عوام شہادت دے رہے ہیں کہ ان کے پاس زبان کا کوئی مصرف دنیا اور اس کے معاملات کے سوا نہیں ہے اور وہ کوئی ایسا دین رکھتے ہی نہیں جس کا وہ چرچا کریں یا جس کی باتوں میں وہ اپنا کچھ وقت صرف کریں-یہ ہے وہ قولی شہادت جو مجموعی طور پر ہماری پوری امت اس ملک ہی نہیں،ساری دنیا میں دے رہی ہے -
‏*ہماری عملی شہادت کا جائزہ

کتاب"شہادت حق" سے اقتباس

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا