Posts

Showing posts from 2017

امام شافعی از مدثر الخیری

آج ہم فقہ کے تیسرے امام " امام شافعی رحمۃ اللّٰہ علیہ کے حالات زندگی دیکھتے ہے :: امام شافعی فقہ شافعی کے بانی ہے :: ان کا نام ادریس ہے "" کنیت ابو عبداللہ ، لقب شافعی : سن ولادت 150 ہجری :: سن وفات 204 ہجری "" آپ کی پیدائش ،آپ غزہ میں پیدا ہوے اور مصر میں وفات پای آپ کی اجداد میں سے ایک شافعی نامی شخص تھا اس کی وجہ سے آپ نے آپنا نام شافعی رکھا یہ بچبن میں یتیم ہو گے والدہ کے ہمراہ مکے چلے گے 9 سال کی عمر میں قرآن حفظ کیا 13 سال کی عمر میں موطا بھی حفظ کر لی یہ امام مالک کی خدمت میں مدینہ حاضر ہوے 3 سال تک ان سے فیض حاصل کیا پھر مکے سے یمن چلے گے 4 برس تک یمن میں نہایت تکلیف کے ساتھ رہے اس وقت ھارون الرشید کا دور تھا :: امام شافعی نے 113 کتابیں لکھی "" ان کے جلیل القدر شاگرد : احمد بن حمل " حسن بن محمد زعفرانی ، امام داؤد زاہری ، امام جلیل قبری جیسے شاگرد ہے ، فقہ شافعی کے بڑے فقہاء : ابو اسحاق فیروزہ آبادی : ابو قاسم رافعی ، امام محمد بن نووی ، ہے  از قلم حافظ مدثر الخیری :

امام مالک از مدثر الخیری

آج فقہ کے دوسرے امام "امام مالکرحمۃ اللّٰہ علیہ کے حالات زندگی دیکھتے ہیں " امام مالک کا نام انس بن مالک ، والد کا نام مالک بن انس ، کنیت ابو عبداللہ ، امام مالک کے دادا کا نام سحل تھا، چحچا کا نام نافع ہے ،  ایک روایت میں ہے کہ آپ 92 ہجری میں پیدا ہوے ایک روایت میں ہے آپ 93 ہجری میں پیدا ہوے ، آپ کا سن وصال 179 ہجری ہے  اور آپ کو جنت البقیع میں دفن کیا گیا آپ کے والد کا تعلق یمن کے شائ خاندان سے تھا آپ مدینہ کے بلند پاہیہ محدث تھے ، آپ کے استاتذہ کے نام ،، امام زہری ، نافع ، امام جعفر صادق ، ابو ہازم ، ان جیسے جلیل القدر استاتذہ سے آپ نے علم حاصل کیا آپ کا حافظہ بہت مضبوط تھا ایک مرتبہ آپ کے استاد امام شھاب زہری نے آپ کو چالیس احادیث پڑھوائ دوسرے دن آپ نے وہ احادیث لفظ بہ لفظ سنائ """ آپ کا اعزاز """ بنو عباس کے جو بڑے بڑے بادشاہ ہے انھوں نے آپ کے سامنے بیٹھ کر علم حاصل کیا : جب درس حدیث کے لیے بیھٹتے تو خوشبو لگا کر بیٹھتے " عباسیہ دور میں آپ کو بہت تکلیف دی گی جب منصور اور نفس ذکیہ کے درمیان خلافت کا مسہلہ کھڑا تو آپ نے نفس ذکیہ کی حمایت

میلاد النبی ﷺاور فکرِ یہود ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

میلاد  النبی ﷺاور فکرِ یہود   ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی پیشوائے یہود  پریشان تھے ۔۔۔۔۔۔ نبی آخرالزماں ﷺ کی ولادت کا وقت قریب آچکا تھا  ۔۔۔۔۔ ساری زندگی جس نبیﷺ کی آمد کا  تذکرہ لوگوں سے کیا جاتا رہا ۔۔۔اس نبی کی آمد پر یہود پریشان ہو گئے ۔۔۔۔۔سیدنا موسیٰ علیہ السلام اور سیدنا عیسیٰ علیہ السلام کے ماننے والے  اپنی اپنی کتابوں سے میلاد النبی ﷺ کا تذکرہ کھرچنے لگے ۔۔۔۔۔۔اپنے بچوں کو توریت و انجیل میں موجود   ان آیات کی تلاوت سے روکنے لگے  جن میں اللہ تعالیٰ کے محبوب بندے ﷺ کے میلاد کا ذکر موجود تھا ۔۔۔۔ تبدیلی و تحریف کا مذموم  عمل عہد رسالت ﷺ سے تا حال جاری ہے ۔۔۔۔۔ اَلَّذِيْنَ اٰتَيْنٰھُمُ الْكِتٰبَ يَعْرِفُوْنَهٗ كَمَا يَعْرِفُوْنَ اَبْنَاۗءَھُمْ ۭ وَاِنَّ فَرِيْقًا مِّنْهُمْ لَيَكْتُمُوْنَ الْحَقَّ وَھُمْ يَعْلَمُوْنَ   ١٤٦ سورہ بقرۃ جنہیں ہم نے کتاب عطا فرمائی  وہ اس نبی کو ایسا پہچانتے ہیں جیسے آدمی اپنے بیٹوں کو پہچانتا ہے  اور بیشک ان میں ایک گروہ جان بوجھ کر حق چھپاتے ہیں۔ جب اس عمل  کو روکنے میں وہ ناکام ہو گئے ۔۔۔۔۔میلاد النبی ﷺ کا تذکرہ  بڑھتا ہی چلا گیا ۔۔۔۔ ا

میلاد یا فیسٹول؟ ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

میلاد یا فیسٹول؟    ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی دنیا بھر میں  تخریب و تعمیر کے لیے اذہان کسی ایک سمت میں کام نہیں کرتے وہ تسلسل سے کئی پلان ترتیب دیتے ہیں ان کی یہ منصوبہ بندی جب فکری میدانوں میں گھمسان کا رن ڈالتی ہے تو  اڑنے والی گردفریقین کے چہرے آلودہ کر دیتی ہے ۔۔۔۔جب یہ گھمسان کے رن ڈالنے والے عالمی وڈیرے مسلمانوں کو آپس میں خونخوار وں کی طرح لڑاتے ہیں   تو فریقین میں شکست وفتح جہاں بھی ہو ان  عالمی وڈیروں کے چہروں پر  مسکراہٹ ہوتی ہے ۔ ’’میلاد النبی ﷺ اور فکر ِ یہود‘‘ کا  آپ یقینا مطالعہ کر چکے ہوں گے  یقینا ً فکر یہود دم توڑ   گئی لیکن سوال یہ ہے  کیا اسی فکر نے آپ کی نئی نسل کے اذہان پر شب خون نہیں مارا ؟ فکرِ یہود نے جہاں  ایک گروہ کو اس معاملے میں  دوسرے گروہ کے مقابل  کھڑا کیا تو دوسری جانب اس  کی حکمتِ عملی کیا رہی ؟ یہ سوال بھی  کچھ کم اہم نہیں ۔ عصر ِ حا ضر میں رائج  میلاد  النبی ﷺ کا   طریقہ کار کس حد تک درست ہے ؟ بتائیے نا ! میرے دوستو!  جس طرح آپ نے اسلاف کی روایات سے ہٹ کر میلاد منانا شروع کیا ہے  آپ کو معلوم ہے کہ اس سے تو آپ سیکولر ازم کی راہ ہموار کر

مجھے اسلام سے محبت ہے ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

مجھے اسلام سے محبت ہے      ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی نفرت کرتی ہوں میں ملاؤں کے دین سے ۔۔۔جاہل ، اُجڈ ،گنوار ۔۔۔۔۔۔۔۔بد تہذیب ۔۔ یہ انسانوں کی بستی میں چلتا ہوا دو پیروں والا جانور جسے مولوی کہتے ہیں  ۔۔۔۔زمین اس جانور سے پاک کیوں نہیں ہو جاتی ؟مولویوں کے خلاف لکھی ہوئی  اپنی مزید یاداشتیں میں خود  بھی نہ پڑھ سکی ۔ آج برسوں پرانی ڈائری نکالی تو میرے آنسو چھلک پڑے ۔۔۔ ڈائری پر گرے میرے یہ آنسو   اب ایک نئی عبارت تحریر کررہے تھے ’’مولوی اسلام ہی نہیں  انسانیت کا بھی  محافظ ہے ‘‘ آپ سوچ رہے ہیں کہ میں کون ہوں ؟۔۔یہ  تضاد  کیا ہے ؟ ۔۔۔۔اگر تبدیلی ہے تو کیوں ہے؟ بتاتی ہوں ٹھہر جائیے ! میں ایک این جی او سے وابستہ ہوں جوایڈز کے خلاف کام کرتی ہے۔۔۔۔۔میں نے برسوں اس کے ساتھ کام کیا ہم جگہ جگہ جاتے لوگوں کو ایڈز کے متعلق آگاہ کرتے خواتین اور بالخصوص سیکس ورکرز  کو  احتیاطی تدابیر اور کنڈوم کے استعمال کا مشورہ بھی دیتے ۔۔۔۔ میں نے لوگوں کو سسکتے ایڑیاں رگڑتے مرتے دیکھا تھا ۔۔۔۔میں اور میری  جیسی روشن خیال ،لبرل  لڑکیاں  اس مہم میں ساتھ ہوتیں ۔۔۔میں بعض چھوٹے بچوں کو ایڈز کا شکار

نومولود روشن خیال اور قادیانیت ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

نومولود روشن خیال اور قادیانیت     ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی روشن خیالی  کے دھویں نے زور کیا پکڑا ۔۔۔۔۔کنوئیں میں بند سارے سقراطی ،بقراطیت جھاڑنے  باہر نکل آئے ۔ بھانت بھانت کی بولیاں جناب۔۔۔۔۔ سُن سُن کر دماغ پک گیا ۔۔۔۔ کچھ آپ بھی سُن لیجیے بھلا میں اکیلا کیوں سُنوں ۔ ’’فرق بہت معمولی  سا ہے‘‘ قدسیہ ممتاز   نے  خوب خبر لی اور خوب صورت تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’رانا سیب۔ آپ کے بچے دراصل آپ کے نہیں پڑوسی شیخ ثنا اللہ کے ہیں ۔کوئی بات نہیں یہ معمولی سا فرق ہے۔‘‘ قدسیہ ممتاز تو ممتاز ہو گئیں ۔۔۔۔باقی کسر ڈاکٹر آصف اشرف جلالی صاحب نے پوری کر دی تو میں کہہ رہا تھا روشن خیال  نا بالغ دانشوروں کی پخ پخ نے دماغ کی بتی گل  کردی ۔۔۔ مکالمہ ہو نا چاہیے ۔۔۔۔بات تو کی جائے ۔۔۔دلیل تو طلب کیجیے ۔۔۔۔کوئی نبوت کا دعویٰ کر دے  تو بات چیت کیجیے ۔ جواباً عرض  کی ،  نو مولود   روشن خیال  ایک بات تو بتائیے ۔ نومولود روشن خیال  نے   چہکتے ہوئے کہا: جی پوچھیے فرض کیجیے آپ گھر میں موجود ہوں اور اچانک دروازے پر دستک ہو  ۔۔۔۔آپ دروازہ کھولتے ہیں سامنے ایک اجنبی کھڑا ہے اور وہ آپ سے کہتا  ہے بی