زندوں_کو_فوت_شدہ_سے_نفع از_احتشام_فاروقی

زندوں_کو_فوت_شدہ_سے_نفع
از_احتشام_فاروقی
سوال: کیا ہمیں اللہ تعالی کے بندوں سے انکی وفات کے بعد بھی نفع ہوتا ہے ؟
جواب: ہاں ! ہمیں اللہ تعالی کے فوت شدہ بندوں سے نفع ہوتا ہے، اسلیے کہ یہ طے شدہ حقیققت ہے کہ اموات زندوں کے لیے دعا اور شفاعت کرتے ہیں
سیدنا شیخ امام عبد اللہ بن علوی فرماتے ہیں
ان الاموات اکثر نفعا للاحیاء منھم لھم لان الاحیاء مشغولون عنھم بھم الرزق و الاموات قد تجردوا عنہ ولاھم لھم الا فیما قدموہ من الاعمال الصالحة لا تعلق لھم الا بذلک کالملائكة (1)
زندوں کی نسبت دنیا سے رحلت فرمانے والے زندوں کو زیادہ نفع دیتے ہیں ، کیونکہ زندہ افراد فکر معاش کی  وجہ سے دوسروں کی طرف اتنی توجہ نہی کرسکتے جب کہ دنیا سے حلت فرمانے والے فکر معاش سے آزاد ہوچکے ہیں ، ان کو اپنے سابقہ اعمال کے علاوہ کسی چیز کی فکر نہی ہوتی ، فرشتوں کی طرح ان کا اس کے علاوہ کای امر سے تعلق نہیں ہوتا

دلائل :
اس کی دلیل وہ حدیث مبارکہ ہے جسے امام احمد نے حضرت انس سے روایت کیا کہ رسول اللہ فرماتےہیں
ان اعمالکم تعرض علی اقاربکم و عشائرکم فان کان خیرا استبشروا ، وان کان غیر ذلک قالوا :
اللھم لا تمتھم حتی تھدیھم کما ھدیتنا (2)
بے شک تمہارے اعمال عزیز و اقارب کے سامنے پیش کیے جاتے ہیں ، اگر عمل اچھے ہوں تو خوش ہوتےہیں بصورت دیگر وہ کہتے ہیں !
اے اللہ انہیں موت نہ دے ، یہاں تک کہ انہیں ہدایت دے دے  جس طرح تو نے ہمیں ہدایت عطا فرمائی
اور امام بزاز نے صحیح اسناد کے ساتھ حضرت عبد اللہ بن مسعود سے روایت کیا ہے اور انہوں نے رسول اللہ سے کہ :
حیاتی خیر لکم تحدثون ویحدث لکم ، ووفاتی خیر لکم تعرض علی اعمالکم فما رٰایت من خیر حمدت اللہ ، وما رٰایت من شرا ، استغفرت لکم (3)
کہ ہماری حیات تمہارے لیے بہتر ہے تم گفتگو کرتے ہو اور تمہارے ساتھ گفتگو کی جاتی ہے اور ہماری وفات تہارے لیے بہتر ہے ، تمہارے اعمال ہمارےسامنے پیش کیے جائیں گے ، ہم جو اچھا کام دیکھیں گے تو تمہارے لیے اللہ کی حمد و ثناء کریں گے اور جو برا کام دیکھیں گے تو تمہارے لیے دعائے مغفرت کریں گے
مزکورہ حدیث کے بارے میں علماء فرماتے ہیں کہ
صاحب قبر کے زندہ کو فائد پہنچانے کی قوی دلیل وہ واقعہ ہے جو رسول اللہ کو معراج کی شب پیش آیا جب آپ پر  اور آپکی امت پر پچاس نمازیں فرض ہوئیں تو سیدنا موسی علیہ السلام نے آپکو مشورہ دیا کہ آپ اپنے رب سے رجوع کریں اور تخفیف کی درخواست کریں جیسا کہ حدیث میں آیا ہے (4)
سیدنا موسی علیہ السلام رحلت فرما چکے تھے، ہم اور پوری امت مسلمہ  کے افراد  ان کی برکت سے مستفید ہورہے ہیں ، اور ہوتے رہیں گے  ان کے واسطے تمام امت مسلمہ کے لیے تخفیف واقع ہوگئی اور یہ بہت بڑا فائد ہے
حولہ جات:
1:  سبیل الانکار والاعتبار فیما یمر بالانسان و ینقض الاعمار
2: اخرجہ احمد فی مسندہ 160/3  والحکیم الترمذی فی نوادر الاصول
3: کشف الاستار عن زوائد البزاز 397/1
4: البخاری 549/1 کتاب بنیان الکعبہ : باب المعراج

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا