دعا از احتشام فاروقی

 دعا
از احتشام فاروقی
دعا کا معنی و مفہوم
لفظ دعا مصدر ہے اسکا مادہ د-ع-و اور فعل دعا از باب نصر ہے
لغت میں اس کے معنی بلانا پکارنا عبادت کرنا مدد طلب کرنا اور سوال کرنا وغیرہ کے ہیں
دعا کا اصطلاحی معنی و مفہوم واضح کرتے ہوئے امام ابن حجر عسقلانی فتح الباری میں علامہ طیبی کا قول نقل کرتے ہیں
ھو اظھار غایة   التذلل و الافقار الی اللہ و الاستکانة لہ
اللہ کی بارگاہ میں غایت درجہ تواضع ، محتاجی اور عاجزی و انکساری کا اظھار کرنا دعا کہلاتا ہے

صوفیاء کے نزدیک دعا سے مراد درج ذیل امور ہیں
1 :حیاء کی زبان کے ساتھ اللہ تعالی کے سامنے آنے کا نام دعا ہے
2:دعا گناہوں کو ترک کر دینے کا نام ہے
3: دعا محبوب سے ملاقات کے لیے اشتیاق کی ترجمانی ہے
4: دعا محبوب حقیقی سے ایک قسم کی باہمی پیغام رسانی ہے، جب تک یہ سلسلہ قائم رہے تب تک معاملہ ٹھیک رہتا ہے

دعا کی اہمیت و فضیلت
خوشی اور غمی کے اثرات قبول کرنا انسانی فطرت میں شامل ہے ، یہ الگ بات ہے کی کوئی شخص خوشی کے لمحات میں خدائے عظیم کے حضور ہدیہ تشکر بجا لائے یا نہ لائے لیکن غمی اور پریشانی کے عالم میں میں وہ اپنے رب کو نہیں بھولتا
اس وقت کے نہاں خانہ دل سے صدائے فریاد نکلتی ہے اس کے ہاتھ بے ساختہ دعا کے لیے اٹھ جاتے ہیں اس کا سر عجز و نیاز کی حالت میں خشوع و خضوع سے سجدے میں جھک جاتا ہے اس غائت درجہ اضطراری و بے اختیاری میں کی کیفیت میں اس کے ہونٹ ہلنے لگتے ہیں اور وہ گڑگڑا کر عاجزی و بے چارگی میں اپنے پروردگار کو پکارنے لگتا ہے اور اس کے ہونٹوں،پر آنے والے کلمات جو دل کی اتھا گہرائیوں سے نکلتے ہیں دعا کا روپ دھار لیتے ہیں
امام قشیری کے نزدیک دعا کی اہمیت
امام قشیری رسالہ قشیریہ میں حضرت سہل بن عبد اللہ کا فرمان نقل کرتے ہوئے فرماتے ہیں
اللہ تعالی نے مخلوق کو پیدا کرکے فرمایا : مجھ سے باتیں کرو  اگر یہ نہ کرسکو تو میری طرف دیکھو اگر یہ بھی نہ کرسکو تو میری بات غور سے سنو اگر یہ بھی نہ کرسکو تو میرے دروازے  پر رہو اور اگر یہ بھی نہ کرسکو تو میرے پاس اپنی ضرورتوں کو لے کر آو

سیدنا شیخ غوث اعظم کے نزیک دعا کی اہمیت
سیدنا شیخ غوث اعظم فتوح الغیب میں فرماتے ہیں
اے بندہ مومن یہ نہ کہہ کہ میں اللہ سے دعا نہیں کرتا بلکہ ہر ہو شے جس کی تجھے حاجت ہو اللہ سے طلب کر

بارگاہ الوہیت میں دعا کی قدرو قیمت
حضرت ابو ہریرہ فرماتے کہ رسول اللہ نے فرمایا
لیس شیئ اکرام علی اللہ تعالی من الدعاء
اللہ تعالی کی بارگاہ میں دعا سے زیادہ کوئی چیز محترم نہیں
اسی طرح ایک اور حدیث مبارکہ میں ہے
دعاء مخ العبادة
کہ دعا عبادت کا مغز ہے

دعا کی شرائط
دعا کے لیے درج ذیل شرائط ہیں

1: اخلاص نیت
2: رزق حلال
3:گناہوں سے سچی توبہ

آداب دعا
1: قبلہ رو ہو کر دعا کی جائے
2:دونوں ہاتھ اٹھا کر دعا کی جائے
3:خشوع و خضوع کے ساتھ دعا کی جائے
4: قبولیت دعا میں عجلت اور بے صبری نہ کی جائے
5 : دعا کے اول آخر درود شریف پڑھا جائے
6:دعا کو حمد و ثنا سے شروع کیا جائی
7: دعائیہ کلمات تین مرتبہ کہے جائیں
8: دعا کے بعد ہاتھ منہ پر پھیر لیے جائیں
9:دعا میں اپنے نیک اعمال کو یاد کیا جائے
10:احادیث میں استعمال ہونے والی دعائیں مانگی جائیں

دعا کے لیے مقبول ترین اوقات
1:سحری کا وقت
2: عرفہ کا دن
3: رمضان کا مہینہ
4: جمعہ کا دن
5:  اذان اور اقامت کے درمیان
6: فرض نماز کے بعر
7: رات کے پچھے پہر
8:جمعہ کے دن خطبہ اول کے بعد
حسن اعمال

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا