ہمارے اخلاق اور ہمارے اسلاف ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

ہمارے اخلاق اور ہمارے اسلاف ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی
چائنا اس وقت  دنیا کی امامت کرنے جا رہا ہے تسلسل سے ایسے وڈیو کلپس بنائے گئےجس میں چائنیز قوم کی بلند اخلاقی حالت کو دکھایا گیا۔ ۔۔۔۔گویا ایک طریقے سے  ان کے دانشوروں نے یہ کوشش کی وہ اپنی قوم کو بھی اخلاقی طور پر اس  مقام پر پہنچا دیں جہاں وہ دنیا کی امامت کر سکیں ۔۔۔۔
کیونکہ دنیا کا ایک اصول ہے  مفتو ح قوم فاتح قوم  کی عادت و اطوار کو ۔۔۔۔۔ان کے رسم  ورواج کو فخریہ اپناتی چلی جاتی ہے۔
ہمارے عہد کی دنیا گلوبل ویلیج میں تبدیل ہو چکی ہے اچھے یا برے اخلاق کے پیمانے بھی بنا دئیے گئے ہیں ۔۔۔۔۔محض فاتح ہونا اس دور میں کمال نہیں ہو گا بلکہ اپنے آپ کو اخلاقی طور پر بڑاثابت بھی کرنا ہو گا ۔
دنیا کو یہ دکھانا ہم بہت مہذب اور باخلاق ہیں اس کے لیے اقوام ِ عالم   کی کشمکش میں دوسری اقوام کی کوشش  بھی فطری ہے کہ وہ خود کو بہتر سے بہتر ثابت کر سکیں ۔
لیکن اس گلوبل ویلیج کی دنیا میں ہمارا عجیب حال ہے ۔۔۔۔۔۔۔سوشیل میڈیا کی دنیا میں ہم اخلاقی طور پر مسلمان کہاں کھڑے ہیں  مجھے آئینہ دکھانے کی ضرورت نہیں ۔
ہم تصلب  اور بداخلاقی میں کوئی فرق کیوں نہیں رکھتے ؟
ہم اپنوں اور غیروں میں تمیز کیوں نہیں کر پاتے ؟
ہم شخصیت پرستی  اور اندھی عقیدت میں اس حد تک آلودہ ہو چکے ہیں   کہ ہم یہ بھی بھول چکے کہ ہمارے اسلاف کا خلق کیسا تھا ؟
تم ذرا یہ منظر تو ملاحظہ کرو
اخنف بن قیس کو گالی دی گئی مگر آپ خاموش ہیں
گالی دینے والا پیچھے پیچھے گالی بکتا ہوا آرہا ہے   مگر آپ خاموش ہیں ۔
آپ کا گھر قریب آجاتا ہے آپ ٹھہر جاتے ہیں اور اس شخص سے کہتے ہیں کچھ باقی رہ گیا ہے تو کہہ لو کہیں ایسا نہ ہو کہ محلے کے ناسمجھ لوگ تمہاری باتیں سُن کر تمہیں اذیت پہنچائیں ۔
تمہیں معلوم ہیں  حسن اخلاق کی علامات کیا ہو تی ہیں ؟
1. اختلاف کم کرنا   ۔۔۔۔۔اور ہم اختلاف پر بھی اختلاف کرنے کے عادی ہیں
2. انصاف کرنا ۔۔۔۔۔۔اور ہم انفرادی  و اجتماعی طور پر اس کی ضد ہیں
3. انتقام نہ لینا ۔۔۔۔۔۔ اور ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دیتے ہیں بلکہ بسا اوقات  ایک اینٹ کے جواب میں دس اینٹیں مارتے ہیں
4. حسنِ ظن رکھنا ۔۔۔۔۔ہمیں نہیں معلوم حسن ظن کیا ہو تا ہے
5. معذرت کرنا ۔۔۔۔۔۔معذرت کرنا ہم نے انفرادی و جتماعی طور پر سیکھا ہی نہیں ہے
6. ملامت نفس ۔۔۔۔۔ہم یہ بھی نہیں کرتے
7. اذیت برداشت کرنا ۔۔۔۔۔۔ہمارا  مزاج اس کے بالکل بر عکس
8. اپنے  عیبوں پر نظر ۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری اپنے سوا سب کے عیبوں پر نظر رہتی ہے
9. عاجزی و انکساری ۔۔۔۔۔۔۔۔ہمیں نہیں معلوم یہ کیسے اوصاف ہیں ؟
10. کلام میں نرمی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ہماری گفتگو میں سختی ہی سختی
یہ چھوٹی سی تحریر اخلاقیات کا لیکچر ہرگز نہیں ہو سکتی مگر ذرا سوچیئے گا ضرور اقوام ِعالم کی رہنمائی ہم جیسے بد تمیز جو بات بات پر اخلاقیات کا جنازہ نکال دیتے ہوں کر سکتے ہیں ؟۔۔۔۔۔ہمیں ان دس علامات پر عمل کر نا ہو گا جو ہمارے بزرگوں میں بدرجہ اتم موجود تھیں ۔
https://www.facebook.com/IslamicResearchSociety/ )
ڈاکٹر محمد اسمٰعیل بدایونی کی تحریر کردہ کتب ،مکتبہ انوارا لقرآن ، مصلح الدین گارڈن  ،03132001740 مکتبہ برکات المدینہ بہادرآباد اور مکتبۃ الغنی پبلشرز ن زد فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی سے حاصل کریں ۔03152717547

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا