دعا قبول کیوں نہیں ہوتی ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

دعا قبول کیوں نہیں ہوتی       ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی
ایکسکیوز می سر !۔۔۔طالب علم کی آواز نے  مجھے رکنے پر مجبور کر دیا ۔
کچھ فاصلے سے مجھے ایک طالب علم دوڑتا  ہوا نظر آیا شاید یہ ہی وہ طالب علم ہے جس نے مجھے آواز دی  اتنی دیر میں طالب علم قریب آگیا ۔۔۔۔۔
سر ! سر! آپ سے ایک سوال پوچھنا تھا  طالب علم کا سانس پھول رہا تھا ۔
پوچھو بیٹا ! لیکن پہلے سانس لے لو  میں آپ کی بات سننے سے پہلے کہیں نہیں جا رہا  ۔میں نے  مسکراتے ہوئے جواب دیا
سر ! یہ دعا قبول کیوں نہیں ہوتی جب کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے
ادْعُوْنِيْٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ  القرآن ۴۰ :۶۰
مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا
لیکن دعا قبول نہیں ہوئی میں نے بہت دعائیں مانگی ہیں سر ! پر میری  دعا قبول نہیں ہوئی ۔۔۔۔۔اگر کوئی خدا ہوتا تو دُعا ضرور قبول کرتا  خدا نہیں ہے سر ! خدا نہیں ہے سر !
۱۷ سال کا نوجوان مایوسی کے گرداب میں ہچکولے کھا رہا تھا  میں نے اس کے کندھے پر شفقت سے ہاتھ رکھا   اور اسے لے کر اپنے   روم کی طرف بڑھ گیا ۔
آج تمہیں ایک قصہ سُناتا ہوں   میں بھی تمہاری عمر میں تھا  جذباتی عمر، مسجد پاپندی سے جاتا تھا  اور بالکل ایسے ہی سوچتا تھا  جیسے آج کا نوجوان سوچتا ہے ۔ بس ادھر ہم دعا کریں اور ادھر پوری ہو نی چاہیے ۔۔۔۔۔لیکن ہر دفعہ ایسا نہیں ہوتا ،کبھی ہو بھی جاتا ہے ۔۔۔۔۔
میں اپنے بابا جی کے پاس چلا گیا ۔۔۔۔۔ بالکل ویسے ہی جیسے آج تم میرے پاس آئے ہو ۔
میں نے بھی بابا جی سے وہی شکایت یا شکوہ کیا جو تم نے مجھ سے سوال کیا ہے۔
بابا جی  مسکرا دئیے  بالکل ویسے ہی جیسے تمہارے سوال کے جواب میں،میں مسکرایا  ،مجھ سے کہنے لگے سب کو چھوڑ پتر ! یہ بتا یہ سوال کا جواب میں تجھے دوں یا امام غزالی سے  پوچھے گا۔
میں نے کہا بابا جی ! امام غزالی کا تو انتقال ہوئے صدیا ں بیت گئیں کیا  عالم ِ مراقبہ میں ملاقات ممکن ہے ۔
بابا جی نے کہا : پتر ! رات عشاء بعد میرے پاس آنا  آج تجھے امام غزالی کی بارگاہ میں لے کر چلیں گے ان کے درس کی محفل میں بیٹھیں گے ان کا درس سُنیں گے۔
میں اپنا سوال بھول گیا اور خوشی خوشی گھر واپس چلا آیا کہ آج بابا جی امام  غزالی سے ملاقات کرائیں گے ۔۔۔۔
رات عشاء بعد جب باباجی کے پاس پہنچا تو  بابا جی نے کہا :آؤ پتر آؤ !
میں اور بابا جی بالکل اکیلے تھے میرے سامنے ڈیسک پر امام غزالی کی کتاب احیاء العلوم موجود تھی ۔
بابا جی  نے مجھ سے کہا : اب تم اپنا سوال دہراؤ
میں نے سوال دہرا دیا  دعائیں قبول کیوں  نہیں ہوتیں حالانکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے ۔
ادْعُوْنِيْٓ اَسْتَجِبْ لَكُمْ  القرآن ۴۰ :۶۰
مجھ سے دعا کرو میں قبول کروں گا
مجھے ایسا لگاکہ میں امام غزالی کی مجلس میں موجود ہوں   امام غزالی فرما رہے تھے  حضرت ابراہیم بن ادھم سے بھی یہ ہی سوال ہوا تھا
حضرت ابراہیم بن ادہم  نے فرمایا : تمہارے دل مردہ ہو گئے ہیں
سوال کیا : دل کس چیز سے مردہ  ہو گئے ؟
حضرت ابراہیم بن ادہم نے فرمایا :آٹھ باتوں سے
سوال کیا وہ آٹھ باتیں کیا ہیں ؟
1. تم نے اللہ تعالیٰ کے حق کو پہچانا لیکن اس کا حق ادا نہیں کیا
2. تم نے قرآن کی تلاوت کی مگر اس کی حدود پر عمل نہ کیا
3. تم نے اللہ و رسول ﷺ سے محبت کا دعویٰ کیا لیکن رسول اللہ ﷺ کی سنت پر عمل نہیں کیا
4. تم نے کہا ہم موت سے ڈرتے ہیں لیکن اس کی تیاری نہیں کی ۔
5. اللہ تعالیٰ نے شیطان کو تمہارا دشمن قرار دیا لیکن تم نے اس سے موافقت کی
6. تم نے کہا ہمیں جہنم سے ڈر لگتا ہے  لیکن اپنے جسم کو اس  میں ڈالنے سے نہیں بچایا
7. تم نے کہا ہمیں جنت پسند ہے مگر اس کے لیے نیک عمل نہیں کیے
8. جب تم صبح بیدار ہوتے ہو تو اپنے عیبوں کو پس پشت ڈال کر   دوسروں کے عیب نکالنا شروع کر دیتے ہو
اب تم خود ہی بتاؤ  تم اپنے رب کو ناراض بھی کرو اور دعا کی قبولیت کی تمنا بھی کرو ؟
احیاء العلوم کے اوراق میرے سامنے  کھلے  ہوئے تھے بابا جی کے ساتھ ساتھ میری بھی آنکھیں نم تھیں تو بیٹا ! جب ہمارے اعمال ایسے ہوتے ہیں ۔۔۔۔۔جب ہم اپنے رب کو ناراض کر دیتے ہیں تو پھر  دعائیں قبول نہیں ہوتیں ۔۔۔۔
کبھی کبھی اسی طرح بزرگوں کی کتب کھول کر (پڑھنے کے لیے ) بیٹھ جایا کرو اور تصور کرو وہ درس دے رہے ہیں تم سُن رہے ہو  تمہاری رہنمائی ہو جائے گی ۔۔۔۔۔۔بس تب سے عادت بنا لی ۔ اکثر مطالعہ یہ سوچ کر کرتا ہوں صاحبِ کتاب میرے سامنے ہیں اور مجھے درس دے رہے ہیں ۔
میں نے  اس نوجوان کو دیکھا پہلے اس کی آنکھیں شدت ِ مایوسی کے سبب نم تھیں اور اب اس کی آنکھوں میں ندامت کے موتی چمک رہے تھے ۔۔۔۔۔میرے نوجوان! اپنے رب کے ہو جاؤ کائنات تمہاری ہو جائے گی ۔
۔۔۔۔https://www.facebook.com/IslamicResearchSociety/ )
ڈاکٹر محمد اسمٰعیل بدایونی کی تحریر کردہ کتب ،مکتبہ انوارا لقرآن ، مصلح الدین گارڈن  ،03132001740 مکتبہ برکات المدینہ بہادرآباد اور مکتبۃ الغنی پبلشرز ن زد فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی سے حاصل کریں ۔03152717547

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا