ہم اورہمارے مبلغین ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل

ہم اورہمارے مبلغین ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی
استاد اور شاگرد سفر کرتے کرتے ایک ایسی بستی   میں پہنچے جہاں ہرچیزمفت تھی  استاد نے شاگرد سے کہا
استاد جی !مقصدِ سفر حاصل ہو گیا اب  اسی بستی میں ہمارا  قیام ہو گا ۔
استاد نے سمجھایا : بیٹا ! یہ  بستی  عجیب ہی معلوم ہوتی ہے یہاں ’’ اندھیر نگری چوپٹ راج ‘‘ہے ۔
استاد نے شاگرد کی ضد کے سامنے ہتھیار ڈال دئیے ۔
مالِ مفت دلِ بے رحم کے مصداق  چند ہی دنوں میں شاگردِ رشید   کی صحت    اچھی ہو گئی ،استاد صاحب سمجھدار آدمی تھے وہ جانتے تھے معاملہ گڑ بڑ ہے   لہذا محتاط رہے ۔
عجیب اتفاق کہ انہی دنوں  بادشاہ کی عدالت میں ایک مقدمہ پیش ہوا
پڑوسی کی دیوار گرنے سے دوسرے  پڑوسی کی بکری مر گئی ۔
پڑوسی کو طلب کیا گیا اور اسے پھانسی کی سزا سُنائی گئی  پڑوسی نے کہا: بادشاہ سلامت !اصل قصوار تو  مستری  کا ہے جس نے یہ کمزور دیوار بنائی  لہذا سزائے موت دینی ہے تو مستری کو دیجیے  ۔
مستری کو بلا کر اسے موت کی سزا سنا دی گئی ۔
مستری نے جب یہ دیکھا تو اس نے کہا : میرا قصور بھی نہیں ہے یہ تو قصور سیمنٹ بجری والے کا ہے لہذا اس کو سزائے موت دیجیے
سیمنٹ بجری والے کو بلایا گیا  اور اس کو موت کی سزا سنا دی  وہ  کہنے لگا میرا تو ہرگز قصور نہیں یہ تو مزدور کا قصور ہے جس نے گارا صحیح  نہیں بنایا
بادشاہ نے مزدور کو بلایا اور ا س کو موت کی سزا سُنا دی ۔
مزدور بے چارہ غریب بھی تھا اور کمزور بھی وہ پھانسی کے تخت پر لے جایا گیاچوراہے پر ایک مجمع لگا ہوا تھا  یہ استاد شاگرد بھی یہ تماشہ دیکھ رہے تھے جلاد نے بادشاہ کو اطلاع دی کہ  پھانسی کا پھندہ موٹا ہے اور مزدور کی گردن پتلی اس لیے اس کو پھانسی نہیں دی جا سکے گی بادشاہ نے اعلان کیامجمع میں جس کی گردن موٹی ہو اس کو پھانسی دے دو ۔
سپاہیوں نے تلاش شروع کی تو نگاہ اسی موٹے شاگرد پر جا ٹھہری
شاگرد نے استاد سے کہا : استاد جی بچائیے
استاد نے کہا میں نے   تو پہلے ہی کہا تھا  یہ بستی   ٹھیک نہیں لگتی  ’’اندھیر نگری چوپٹ راج ہے ‘‘پر تم نہیں مانے ۔۔۔اب بھگتو  شاگرد نے منت سماجت کی استاد جی  اس عذاب سے نکالیے ۔
استاد نے کہا میں اب جیسا کہوں ویسا ہی کرنا ،جب یہ تمہیں لٹکانے لگیں تو  میں یہ کہوں گا کہ مجھے پھانسی دو اور تم کہنا مجھے پھانسی دو
چنانچہ ایسا ہی ہوا استاد اور شاگرد لڑنے لگے
بادشاہ نے حیرت سے یہ منظر دیکھا اور پوچھا تم دونوں کیوں لڑنا چاہتے ہو 
استاد نے کہا اس وقت جو بھی پھانسی  چڑھے گا وہ سیدھا جنت میں جائے گا
بادشاہ نے کہا: اگر یہ بات ہے تو مجھے سب سے پہلے پھانسی دو ۔
مگر ہمارے عہد میں موجود اندھیر نگری چوپٹ راج کے تمام ہی  بادشاہ بہت سیانے ہیں ویسے کسی چیز کی عقل نہ ہو لیکن اپنے مطلب میں بہت تیز ۔۔۔
آپ بھی سوچ رہے ہوں گے یہ آج کیا  موضوع چھیڑ دیا
کبھی سوچا آپ نے  ۔۔۔۔ہم بھی ایک’’ اندھیر نگری اور چوپٹ راج‘‘  کے باسی ہیں ۔۔۔
آپ پوچھیں گے کیسے ؟
کراچی میں  تین بچوں کی ہلاکت ہوئی ہم نے دو جمپ بنا دی ۔۔۔اچھا کیا ،پر کیا سڑک کے چاروں طرف تجاوزات ختم  ہوئیں
نہیں نا !!!!!!!!!
فٹ پاتھ پر موجود  تجاوزات  کے سبب خواتین سے بد تمیزی ، ما ر کٹائی آپس میں الجھنا لیکن اس دکاندار تماشائی کو کچھ نہیں کہنا جو اس واقعہ کا اصل ذمہ دار ہے ۔۔۔۔
ٹرمپ نے بیان دے دیا ۔۔۔۔ناموسِ رسالت کا معاملہ ہو ۔۔۔۔عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کی جنگ ہو ۔۔۔۔۔نصابِ تعلیم  پر شب خون ہو ۔۔۔۔ہم  اصل  معاملے سے نبرد آزما ہونے کی اہلیت  ہی نہیں  رکھتے ۔۔۔۔۔سوائے احتجاج اور دھرنے کے
اہمیت پاور شو کی نہیں پاور کی ہوتی ہے
کیا پاور ہے ؟ کیا طاقت ٹوٹ رہی ہے ؟ کیا عقائد پر ضرب لگ رہی ہے ؟
میڈیا الحاد کا سہولت کار بنا  ہوا ہے،معذرت  اس کا سدِباب ہمارے پاس نہیں ہے۔
نصابِ تعلیم اپنی اہمیت کھوتا جا رہا ہے ۔۔۔۔ہمارے پاس اس کا علاج نہیں نہ ہی اس جانب توجہ
کبھی ہم نے ان خطوط پر بھی تبلیغ کا سوچا؟
کبھی ہم نے مسائل کا حل تلاش کیا ؟
کبھی ہم نے جا کر تجاوزات کے خلاف بھی تبلیغ کی ؟
کیا تجاوزات  کے بارے میں لوگوں کو بتایا یہ گناہ ہے ؟
کیا کبھی ہمارے   درمیان موجود مسالک نے اپنے اپنے مسالک کی تبلیغ کے علاوہ یہ کام بھی کیا  عصر کے بعد جب وہ اپنی اپنی جماعتوں کے ساتھ نکلیں تو لوگوں کو تجاوزات قائم کرنے کے گناہ سے بھی آگاہ کریں ؟
نہیں نا !!!!
کیوں ؟
اس لیے کہ یہ دکاندار آپ کو چندا دیتے ہیں ۔۔۔۔۔آپ ان کو کہیں گے یہ تجاوزات  نا جائز ہیں تو وہ آپ کو چندا دینا بند کر دیں گے ؟
نکلیں یار خدارا ! نکلیں ۔دین،  محض نماز ، روزے اور عبادت کا نام نہیں ،مکمل ضابطہ حیات ہے۔
یاد رکھنا!
اگر آپ نے دین کو عبادت تک محدود کر دیا ۔۔۔۔۔۔
صرف نیکی کی دعوت دی اور برائی سے نہیں روکا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
آپ محض اپنی ذات   کے فریب میں گم رہے ۔۔۔۔نعت خوانی ہوتی رہی ۔۔۔۔جھوم جھوم کر پڑھتے رہے ۔۔۔۔۔قرآن کی آیات کی تلاوت  رو رو کر ہوتی رہی   اور  خلقِ خدا   کو دینِ اسلام کے ثمرات نہیں پہنچے تو یاد رکھنا !
اندھیر نگری چوپٹ راج  میں موجود الحاد کے خوگر بھیڑئیے تمہاری قوم کو چیر پھاڑ کر رکھ دیں گے ۔۔۔۔۔
https://www.facebook.com/IslamicResearchSociety/ )
ڈاکٹر محمد اسمٰعیل بدایونی کی  کتاب ##صدائے درویش #شائع ہو کر مکتبۃ الغنی  کراچی  پر آچکی ہے   03152717547

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا