توسل از احتشام فاروقی

توسل
از_احتشام فاروقی
سوال : انبیاء کرام اور اولیاء عظام سے توسل کا کیا حکم ہے ؟
جواب: دنیاوی اور اخروی حاجتوں کو پورا کرنے کے لیے ان سے توسل ،استغاثہ اور استعانت شرعا جائز ہے
اس پر مسلمانوں کے جمہور اور سواد اعظم ،اہلسنت وجماعت کا اجماع ہے، اور انا کا اجماع شرعا حجت ہے، کیونکہ وہ خطا سے محفوظو مامون ہیں، امام احمد اور امام طبرانی ، نبی کریم سے روایت کرتے ہیں:

1: سالت ربی ان لا تجمع امتی علی الضلالة  فاعطانیھا
کہ میں اللہ رب العزت سے دعا مانگی کہ میری امت گمراہی پر جمع نہ ہو تو اللہ تعالی نے میری یہ دعا قبول فرمالی

اسی طرح امام حاکم فرماتے ہیں کہ
2: لا یجمع اللہ امتی علی الضلالة ابدا
ایک اور جگہ ارشاد مصطفوی ہے کہ
3ماراہ المسلمون حسنا وھو عند اللہ حسن
کہ مومن جس چیز کو اچھا جانیں وہ اللہ کے نزدیک اچھا ہے

حوالہ جات
1 :اخرجہ احمد عن ابی البصرةالغفاری   6/639
2: اخرجہ الترمزی فی الجامع 1/39  کتاب الفتن
3: اخرجہ احمد عن عبداللہ بن مسعود 1/379

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا