قلب کی ہلاکت ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی

قلب کی ہلاکت        ۔۔۔۔۔۔۔ تحریر: محمد اسمٰعیل بدایونی
بندو بابا کی محفل  میں بنی اسرائیل کا  تذکرہ ہو رہا تھا ۔۔۔۔۔
باباجی بتا رہے تھے  جب بنی اسرائیل نے اللہ تعالیٰ کی نا فرمانی کی  تو ان پر سخت عذاب نازل ہوا   انہیں حکم دیا گیا تھا کہ      ہفتے کے دن شکار نہیں کرنا انہوں نے حکم عدولی کی  تو فرمایا :
وَلَقَدْ عَلِمْتُمُ الَّذِيْنَ اعْتَدَوْا مِنْكُمْ فِى السَّبْتِ فَقُلْنَا لَھُمْ كُوْنُوْا قِرَدَةً خٰسِـــِٕيْنَ سورہ بقرۃ ۶۵
اور بیشک ضرور تمہیں معلوم ہے تم میں کے وہ جنہوں نے ہفتہ میں سرکشی کی تو ہم نے ان سے فرمایا کہ ہوجاؤ بندر دھتکارے ہوئے۔
بابا جی !  ہم تو آج بھی گناہ کرتے ہیں لیکن ایسا کچھ نہیں ہوتا
بیٹا :  گذشتہ امتوں کے لیے جسمانی خسف و مسخ کا عذاب تھا  لیکن اس امت کا عذاب روحانی اور نفسانی  خسف و مسخ ہے  یعنی پہلے جسم بدلتے تھے اب  دل بدل جائے گا۔۔۔۔  دیکھو ،دیکھو قرآن کیا بیان کررہا ہے ۔
وَنُقَلِّبُ اَفْــــِٕدَتَهُمْ وَاَبْصَارَهُمْ كَمَا لَمْ يُؤْمِنُوْا بِهٖٓ اَوَّلَ مَرَّةٍ وَّنَذَرُهُمْ فِيْ طُغْيَانِهِمْ يَعْمَهُوْنَ سورہ انعام ۱۱۰
اور ہم پھیردیتے ہیں ان کے دلوں اور آنکھوں کو جیسا وہ پہلی بار ایمان نہ لائے تھے اور انہیں چھوڑ دیتے ہیں کہ اپنی سرکشی میں بھٹکا کریں۔
اہلِ مجلس کی آنکھیں بھیگ گئیں ، میں  نےنم آنکھوں سے عرض کیا  ۔
یہ کیسے معلوم ہو کہ قلب مسخ ہو گیا ہے ۔
فرمایا : قلب مسخ ہونے کی تین نشانیاں ہیں ۔
1) اطاعت میں لذت نہیں ملتی
2) گناہ اور نا فرمانی سے خوف نہیں آتا
3) دوسرے کی موت سے عبرت حاصل نہیں ہوتی
اہلِ مجلس  کی آنکھیں نم تھیں ۔
بندو بابا نے سلسلہ  گفتگو جاری رکھا۔
عوف بن عبد اللہ فرماتے ہیں تین باتیں یاد رکھو ۔
جو شخص آخرت کے لیے کام کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے دنیاوی کام خود بخود بنا دے گا ۔
جو شخص اپنا معاملہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ درست رکھے گا  اللہ تعالیٰ لوگوں کے ساتھ اس کا معاملہ درست فرما دے گا ۔
جو شخص اپنا باطن درست کرے گا اللہ تعالیٰ اس کے ظاہر کو بھی درست فرما دے گا ۔
آؤ کہ اپنی اصلاح کریں 
آؤ کہ ہمارا کام اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے ہو
آؤ کہ ہم اپنے اللہ کے ساتھ اپنے معاملے کو درست  کر لیں
آؤ کہ  ہم اپنے باطن کو درست کرلیں ۔
اہل مجلس کے ساتھ بندو بابا کی آنکھیں بھی نم تھیں ۔
( خسف و مسخ ۔۔۔۔زمین میں دھنسا دینا  اور چہرے کا بگڑ جانا )استفادہ از تفسیر نعیمی   ،مفتی احمد یار خاں نعیمی جلد ا صفحہ ۳۹۵)
https://www.facebook.com/IslamicResearchSociety/ )
ڈاکٹر محمد اسمٰعیل بدایونی کی تحریر کردہ کتب ،مکتبہ انوارا لقرآن ، مصلح الدین گارڈن  ،03132001740 مکتبہ برکات المدینہ بہادرآباد اور مکتبۃ الغنی پبلشرز ن زد فیضان مدینہ پرانی سبزی منڈی سے حاصل کریں ۔03152717547

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا