بے سروسامان ہیں دھرنے والے

بے سروسامان ہیں دھرنے والے
سب مسلمان ہیں دھرنے والے
یارب تیرے محبوب کی خاطر
کچھ لہولہان ہیں دھرنے والے
غیبی مدد کے دروازے کھول
تیرے مہمان ہیں دھرنے والے
لب پر تیرے محبوب کا نام
یک  زبان ہیں دھرنے والے
ہٹے نہیں، ہیں جب سے آئے
مثلِ چٹان ہیں دھرنے والے
نصر من اللہ و فتح قریب
منتظرِ اعلان ہیں دھرنے والے
فتح کا عَلم لہراتےہوئے پلٹیں
ہماری شان  ہیں دھرنے والے

از کلام غلام فرید عطاری

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا