دوسرے مسلک از فیصل ریاض شاہد
خبر دار! کسی دوسرے مسلک کی کسی عظیم شخصیت کے حق میں کوئی حق بات بھی نہ کہو! اور اپنے مسلک کے جہلا اور ننگ مسلمانی خطباء تک کی شان میں قصیدوں پر قصیدے لکھتے چلے جاو، چاہے اسے ثآنی امام اعظم قرار دے دو، چاہے ثانی امام بخاری۔۔۔ کچھ ہرج نہیں!!! کیونکہ وہ تمھارے مسلک کا مقرر ہے، وہ تمھارا ہمعقیدہ ہے اور وہ جو تمھارے مسلک کا نہیں وہ اسلام کی کتنی ہی خدمت کرلے، اسلام کا وقار بحال کروا لے یا چاہے کوئی کتنا ہی عظیم کارنامہ کیوں نہ سرانجام دے لے، اسے ہیچ جانو، عوام الناس کو اس کے شر سے بچاو، نجی محافل ہی کیا ضرورت پڑنے پر مجمعے میں بھی اس کو گالیاں دو، اس کا نام بگاڑو، کیوں کہ اگر تم نے ایسا نہ کیا یا غلطی سے اس کے کسی کارنامے کی تعریف کر دی تو تمھارا ایمان خطرے میں ہے بلکہ تم قریب الکفر ہو بلکہ سچ پوچھو تو کافر ہی ہو! تم بھی اسی جیسے ہو۔
یہ ہے وہ گندی اور غلیظ زہنیت جو پچھلے سو سالہ مسلکی لٹریچر سے پیدا ہوئی ہے اور مسلکی جنونی عناصر جس کی غلاظت میں لتھڑے پڑے ہیں!
از
فیصل ریاض شاہد
Comments
Post a Comment
اس کے متعلق آپکی کیا رائے ہے؟
کمنٹ بوکس میں درج کر دیں