قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں
جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

مسلم امت اپنے مسائل پر کبھی قابو نہیں پاسکتی جب تک کہ وہ تقسیم رہیگی، یاد رکھیں ہمارے دشمن کی نظر میں ہم صرف مسلمان ہیں، انکو اس سے کوئی پرواہ نہیں کہ ہم پاکستانی ہیں یا اماراتی، بنگلہ دیشی ہیں یا افغانی، انکو مسئلہ صرف ہماری مسلم پہچان سے ہے، اسی لئے کبھی اسرائیل کی شکل میں وہ غزہ میں ہمکو مارتا ہے تو کبھی ہندوستان کی شکل میں پاکستان و کشمیر میں، روس کی شکل میں چیچنیا میں ہمارا خون بہایا جاتا ہے تو کبھی عراق کی شکل میں امریکہ ہمکو قتل کرنے آتا ہے۔ اس ساری انارکی اور خون خرابے میں مشترک صرف ایک چیز ہے اور وہ مسلم کا خون۔

غیر ہمیں کیوں مار رہے ہیں یہ شکوہ کرنا ہی بے جا ہے، کمزور ہم خود ہیں۔ گھر کا سربراہ نالائق ہوگا تو اسکے گھر کو لوگ عام راستہ بنانے سے گریز نہیں کرتے۔ مسلم حکمرانوں کو بالخصوص اور مسلم عوام کو بالعموم اب عقل آجانی چاہیئے ورنہ  مذہب کا استعمال کر کے ہمارے اندر کے آستین کے سانپوں کے ذریعے  ہمارا خون یونہی بہایا جاتا رہیگا۔

تحریر: محمد فھد حارث

Comments

Popular posts from this blog

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا