گنہگار کون ہمارے قائدین یا حکمران از غلام فرید عطاری

گنہگار کون ہمارے قائدین یا حکمران

میڈیا اور لبرل و سیکولرزم ذھنیت کے حامل اور امن امن کا راگ آلاپنے والے مُٹھی بھر چند ایک لوگوں نے عوام الناس کی دشواریوں کے آڑ میں مغربی سازشوں پر پردہ ڈالنے کی کوشش شروع کردی ہے,
کہ اسلام کسی کا راستہ روکنے کا حکم نہیں دیتا........اسلام تو امن کا داعی ہے.........ایسوں کی اطلاع کے لئے عرض ہے کہ
ہمیں بھی بہت دکھ ہوتا ہے عوام الناس کی پریشانیوں کو دیکھ کر ......کمزور ماؤں نے چھوٹے چھوٹے بچوں کو اٹھایا ہوتا ہے...زادِ راہ کا بوجھ اٹھائے..........بوڑھے ضعیف و نحیف و لاغر .......سفر کی صعوبتیں برداشت کئے ہوئے........تھکن سے چور .....کلفت سے نڈھال..........بیمار، مسافر، ضروری و اہم کام میں نکلے ہوئے راہگیراپنی منزل مقصود پر پہنچنے سے پہلے پہلے کئی مشکلات کا سامنا کرتے ہیں..........کتنی رکاوٹوں کا سامنا کرتے ہیں......کتنی مشقتوں سے پالا پڑتا ہے......ہمیں سب علم ہے.......ہم بے حِس نہیں......ہم جاھل نہیں....... ہم نے وہ احادیث بھی پڑھی ہیں جن میں راہ سے پتھر اورکانٹا ہٹانے کا بھی ثواب ملنے کاذکر ہے......ہم  وہ روایات و حکایات کے بھی قاری ہیں جس میں مسافروں کے ساتھ حُسنِ سلوک و ضیافت و دلجوئی کا حکم ہے......اور ہم نے صرف ایسے ملفوظات و  اقوال و افعال و احکام پڑھے ہی نہیں .....بلکہ اسےمنبروں پہ بیٹھ کر ببانگ دھل عوام الناس کو ان کےفضائل باور بھی کروائیں ہیں.........جتنا درد عوام کو ہے.......اس سے کہیں زیادہ احساس ہم کو بھی ہے......ہمیں بھی دکھ ہوتا ہے.......مگر فی الوقت ان باتوں کو حق سمجھتے ہوئے بھی.......... کچھ دیر کے لئے بالائے طاق رکھ کر .......ذرا ٹھنڈے دماغ سے سوچئے.......جو ہمارے مطالبات ہیں......جو احساسات ہیں ......جو علماء کی ذمیداریاں ہیں.......ان سب سے اہم و ضروری ......تاجدارِ ختم نبوت علیہ السلام کے حقوق ہیں...........کیونکہ
محمد  کی  محبت  دینِ  حق  کی شرطِ اول ہے
اسی میں ہو اگر خامی تو سب کچھ نامکمل ہے

یہ اقتدار کے نشے سے سرشار .......یہ فرماں روا ہونے کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے........مغرب کے مطیع و فرمانبردار.........کیوں نہیں ہماری سنتے؟...........کیوں قادیانیت کوفروغ دینے کےدرپے ہیں؟....... کیا یہ اندھےہیں؟.......ان کو دکھائی نہیں دیتا کہ عوام کس لئے شدید سردی کے موسم میں اپنے گھر بار اہل و عیال کو چھوڑ کر سڑکوں پہ بسیرا کیئے ہوئے ہے؟........یہ سب جانتے ہیں .......مگر جان بوجھ کر عوام کو ہم سے متنفر کرنے کی ناپاک کوشش کررہے ہیں........یہ بھی ان کی ایک چال ہے........اور میڈیا کی جتنی ہمدردیاں ہم سے ہیں .......اظھر و من الشمس ہیں........  اب آپ ہی غیرتِ ایمانی کے جذبے سے سرشار ہوکر ......پوری دیانت داری سے بتایئے کہ حکمرانوں اور اداروں تک اپنی آواز کو پہنچا کر ......حق باتیں منوانے کےلئےاور کیا طریقئہ کار آزامایا جائے....... یہ عوام تو چند دنوں میں اپنے دکھ بھول جائیگی ......ہماری آنے والی نسلیں اس سے محفوظ و مامون رہیں گی.......اور میرے ناقص عقل کے مطابق یہ سارا گناہ حکومت کے سر ہے ......نہ کہ علمائےحق کے سر.........
باقی میری رائے سے اختلاف رکھنے کا سبھی کو حق ہے......اگر میری کوئی بات کسی پر گراں گزرے تو وہ میری اصلاح کردے......ان شاءاللہ عزوجل مجھے شکریہ ادا کرتے ہوا پائیں گے.

📝از غلام فرید عطاری

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا