شانِ امیر المجاھدین علامہ خادم حسین رضوی صاحب دامت برکاتہم العالیہ

شانِ امیر المجاھدین علامہ خادم حسین رضوی صاحب دامت برکاتہم العالیہ 

کشتئیِ امت کے  ناخُدا تیری کیا بات ہے
ڈوبتی ناؤ، لی  ہے  بچا  تیری کیا بات ہے

لرزاں ہیں تیری ذات سے سب فرماں رواء
اے مالکِ رعب و دبدبہ  تیری کیا بات ہے

محافظِ ناموسِ رسالت ہوتے ہیں شیر دِل
خدا نے تجھ کو چن لیا تیری کیا بات ہے

شانہ بشانہ ہیں ساتھ تیرےسب اہل سنن
سنیوں  کو وہ جذبہ دیا تیری کیا بات ہے

راہ میں تیری، معذوری بھی آڑے آنہ سکی
اے! راہئیِ راہِ خدا  کیا  تیری  کیا  بات ہے

آہ! فریؔد تُو کچھ بھی نہ کرسکا”بہرِ خادم“
کاش مقبول ہو یہ ”لکھنا“ تیری کیا بات ہے

از کلام  غلام فرید عطاری

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا