دنیاوی اور سائنسی علوم پڑھنا اور پڑھانا جائز ہے یا نہیں.. ؟؟

دنیاوی اور سائنسی علوم پڑھنا اور پڑھانا جائز ہے یا نہیں.. ؟؟
اس معاملے میں شریعت کا حکم کیا ہے ...؟؟
میں یہ بات سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں
اس کے بہت سے پہلو ہیں:
یاد رکھیں
بنیادی دینی علم حاصل کرنا تو ہر مسلمان پر فرض ہے
جبکہ
دنیاوی علوم اگر کوئی مسلمان حاصل کرنا چاہے، تو کر لے، کوئی حرج نہیں
لیکن
اگر وہ یہ علوم اسلام کی سربلندی کیلئے پڑھے گا ،تو یقینا ثواب کا مستحق ہو گا
اب آتے ہیں، سائنسی علوم کی طرف کیا ان کا پڑھنا، پڑھانا جائز ہے یا نہیں.. ؟؟
سائنس کا علم پڑھنا بالکل جائز ہے ،بلکہ اگر کوئی اسلام کی سربلندی کیلئے سائنسی علوم پڑھے گا ،تو یقینا ثواب کا مستحق ہو گا.
لیکن
اگر سائنسی علوم اس انداز میں پڑھائے جائیں ،جسکی وجہ سے آدمی اسلام سے بیزار ہو جائے ،تو بے شک ایسے طریقے  سے سائنسی علوم پڑھنا ،پڑھانا حرام ہو گا.

از
#احسان اللہ کیانی
5-نومبر-2017

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا