اچھے ،برے خواب از ابوبکر قدوسی

اچھے ، برے خواب
.
ایک عزیز نے ایک بزرگ کا خواب بیان کیا ، اس میں کچھ ناگفتہ بہ باتیں تھیں -  صادق مخبر صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے کہ خواب نبوت کا چھیالیسواں حصہ ہوتے ہیں - اس کا مطلب ہے کہ خواب ، سچے خواب اللہ کی طرف سے ہوتے ہیں ، کبھی واضح خبر اور کبھی اشارہ - اسی طرح خواب کی تعبیر بذات خود الگ علم ہے ، اور خواب کی تعبیر بتانے کے ہی نہیں ، پوچھنے کے بھی آداب اور قرینے ہیں -
برا خواب نہ بتانے کا حکم ہے ،  نا اہل سے تعبیر نہ پوچھنے کی ہدایت ہے - کم علم افراد کو جھٹ سے تعبیر کرنے کی ممانعت ہے - سو اسی واسطے ہر کس و ناکس کے روبرو خواب بتانے میں احتیاط کی تاکید ہے - برا خواب آئے تو بائیں طرف تین بار تھوکنے ، تعوذ پڑھنے  اور دو نفل پڑھنے کا حکم ہے -
اب  توجہ طلب بات  ... خواب بندے کے اختیار میں نہیں ہوتے - بسا اوقات لایعنی اور عجیب خواب آتے ہیں اور بسا اوقات بہت بامعنی اور تعبیر والے مگر کسی کو بتانے کے قابل نہیں ہوتے - مثلا کسی محرم کو نامناسب حد تک اپنے ساتھ دیکھنا بہت بامعنی اور اچھی تعبیر ہوتی ہے لیکن بندہ پریشان ہو کے رہ جاتا ہے -
قصہ مختصر خواب بندے کے اختیار نہیں ہوتا لیکن اس کا ذکر کرنا ، اسے نشر کرنا ، یہ بندے کے اختیار میں ہوتا ہے - اب جب ہم بڑے بزرگوں کی ایسی خطاء دیکھتے ہیں  تو افسوس ہوتا  ہے کہ بلا تکلف ایسے خواب بیان ہی نہیں کر جاتے ، کتابوں میں لکھ جاتے ہیں تو افسوس ہوتا ہے -
ایک صاحب  کی کتاب دیکھی کہ ایک انتہائی محترم  اور ہم سب  کے لیے  معزز خاتون کا  ذکر کرتے ہیں کہ خواب میں انہوں نے ان کو دودھ پلایا - اب پیر صاحب نے خواب تو دیکھ لیا لیکن فراست اور عقل نہ خواب میں ملتی ہے نہ کسی دوائی کے ساتھ گھول کے پی جا سکتی ہے - خواب ان کے اختیار میں نہ تھا ، تعبیر بھی پوچھ  لیتے لیکن یہ کیا اپنی کتاب میں ہی درج کر دیا - افسوس ہی افسوس ہے
....ابوبکر قدوسی

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا