طلاق یافتہ بیٹی

طلاق یافتہ بیٹی:
بیٹی شادی کے بعد اپنے گھر والی سمجھی جاتی ہے ،اگر اللہ نہ کرے اسے طلاق ہو جائے ،تو کوئی اس کا خرچ اٹھانے کو تیار نہیں ہوتا،بھائیوں کی بیویاں انھیں ایسا کرنے سے روک دیتی ہیں،باپ بے چارہ خرچ تو کرتا ہے ،لیکن بے دلی سے ،نبی کریم علیہ السلام نے ان دکھی خواتین کیلئے ،ایسی بہترین بات ارشاد فرمائی،جس سے ہر باپ ان پر خوش دلی سے خرچ کرے گا.
آپ علیہ السلام نے فرمایا:
کیا میں تمہیں سب سے بڑے صدقے کے بارے میں نہ بتاؤں... ؟؟
عرض کی ،یارسول اللہ! 
ضرور بتائیں
آپ نے فرمایا:
"ابْنَتُكَ مَرْدُودَةٌ إِلَيْكَ، لَيْسَ لَهَا كَاسِبٌ غَيْرَكَ"
تمہاری وہ بیٹی جو شادی کے بعد تمہاری طرف لوٹ آئے،اور تمہارے علاوہ اس کا کوئی کمانے والا نہ ہو.
(کتاب البر والصلۃ ،علامہ ابن الجوزی)

از
#احسان_اللہ کیانی
25-نومبر-2017

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا