رسول اللہ ﷺ  کی کچھ عادات ترتیب ؛ احتشام فاروقی

رسول اللہ ﷺ  کی کچھ عادات
ترتیب ؛ احتشام فاروقی

کھانے کا طریقہ
  عَنْ أَبِي أَيُّوبَ الْأَنْصَارِيِّ کانَ رَسُولُ اللهِﷺ ‌إِذَا أَكَلَ أَوْ شَرِبَ قَالَ: الْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي أَطْعَمَ وَسَقَى وَسَوَّغَهُ وَجَعَلَ لَهُ مَخْرَجًا .
آپ ﷺ  جب کوئی چیز کھاتے یا پیتے تو کہتے:
 اَلْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي أَطْعَمَ وَسَقَى وَسَوَّغَهُ وَجَعَلَ لَهُ
 مَخْرَجًا
تمام تعریفات اس اللہ کے لئے جس نے کھلایا اور پلایا، اسے حلق سے نیچے سہولت کے ساتھ اتارا اور اس کے لئے باہر نکلنے کا راستہ بنایا۔

2 بیٹھنے کا طریقہ
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ : كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا جَلَسَ احْتَبَى
 جب آپ  ﷺ ‌بیٹھتے تو اپنے گرد کپڑا لپیٹ لیتے۔(یعنی گوٹھ مار کر بیٹھتے)

3 غصے کی حالت
عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ:كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا غَضِبَ احْمَرَّتْ عَيْنَاهُ
آپﷺ جب غصے میں ہوتے تو آپ کی آنکھیں سرخ ہو جایا کرتی تھیں۔

4کسی چیز کی ناپسندیدگی
عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا كَرِهَ شَيْئًا عَرَفْنَاهُ فِي وَجْهِهِ
 آپ ﷺ جب کسی چیز کو نا پسند کرتے تو ہم آپ کے چہرے سے پہچان جاتے۔

5 چلنے کا طریقہ
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا مَشَى كَأَنَّهُ يَتَوَكَّأُ
:آپ ﷺ چلتے تو ایسا لگتا جیسے وہ ٹیک لگا رہے ہوں (یعنی تھوڑا سا آگے کی طرف جھک کر چلتے)۔

6 چلنے کے دوران کی حالت
عَنْ جَابِر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌: « كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا مَشَى لَم يَلْتَفِت »
: آپﷺ جب چلتے تو ادھر ادھر نہیں دیکھتے تھے۔

7 دوران وحی کے اثرات
عَنْ سَهلِ بْنِ سَعدٍ قَالَ : سَمِعتُ زَيْد بْن ثَابِت يَقُول: كَان إِذَا نَزَل الوَحْي عَلَيْهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ثَقُلَ لِذَلِك وَتَحَدَّر جَبِيْنُه عَرقاً كَأَنَّه الجُمَانُ وَإِنْ كَانَ فِي البَرْد
جب آپ ﷺ پر وحی نازل ہوتی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم بوجھ محسوس کرتے،آپ کی پیشانی سے اس طرح پسینہ بہتا گویا کہ موتی ہوں اگرچہ آپ سردی میں ہوں۔

8 گھر کے کام کاج
) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سُئِلْتُ مَا كَانَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ؟ قَالَتْ: كَانَ بَشَرًا مِّنَ الْبَشَرِ يَفْلِي ثَوْبَهُ وَيَحْلُبُ شَاتَهُ وَيَخْدُمُ نَفْسَهُ
آپ ﷺ کپڑے کو پیوند لگاتے، بکری کا دودھ دوہتے، اور اپنا کام خود کرتے۔

9 چلنے میں میانہ روی
عَنِ ابْن عَبَّاسٍ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَمْشِي مَشياً يُعْرَف فِيْه أَنَّه لَيْس بِعَاجِزٍ وَلَا كَسْلَانَ
 آپ ﷺ ایسی چال چلا کرتے تھے جس سے پہچانا جاتا کہ نہ تو آپ عاجز ہیں نہ سست۔

10 قسم اٹھانے کا انداز
عَنِ ابْنِ عُمَرَ: كَانَتْ أَكْثَرُ أَيْمَانِ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا وَمُصَرِّفِ الْقُلُوبِ
کہ رسول اللہ ﷺ  کی قسم اٹھانے کااکثراندازیہ تھا:” نہیں!دلوں کو پھیرنے والی ذات کی قسم“

11 عَنْ عَائِشَة قَالَتْ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَكْتُوب فِي الْإِنْجِيْل: لَا فَظٌّ وَلَا غَلِيظٌ وَلَا سَخَّابٌ بِالْأَسْوَاق، وَلَا يَجْزِي بِالسَّيِّئَة مِثْلَهَا بَل يَعْفُو وَيَصْفَح
 عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ  کے بارے میں انجیل میں لکھا ہوا تھا :نہ بدزبان ،نہ سخت، نہ بازاروں میں شور کرنے والے، نہ برائی کا بدلہ برائی سے دینے والے بلکہ وہ معاف کرتے ہیں اور درگزرکرتے ہیں۔
۔

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا