حسن مصطفی کی ایک جھلک از_احتشام_فاروقی

حسن مصطفی کی ایک جھلک
از_احتشام_فاروقی
نہ تو قلم میں اتنی سکت کہ حسن مصطفی کو حیطئہ تحریر میں لا سکے اور نہ زباں میں ہی جمال مصطفی کو بیان کرنے کا یارا ہے، سلطان عرب و عجم کی ذات ستودہ صفات محاسن ظاہری و باطنی کی جامع ہے، کائنات ارض و سماوات آپ کے حسن پرتو سے ہی فیض یاب ہے اور آپ کی نسبت سے ہی کائنات رنگ و بو میں حسن کی خیرات تقسیم ہوتی ہے
جیسا کہ علامہ فرماتے ہیں
ھر کجا بینی جہان رنگ و بو
آں کہ از خاکش بروید آرزو
یا ھنوز اندر تلاش مصطفی است
(دنیائے رنگ و بو میں جہاں بھی نظر دوڑائیں اس کی مٹی سے جو بھی آرزو ہویدا ہوتی ہے ، وہ یا تو نور مصطفی سے چمک دمک رکھتی ہے یا ابھی تک مصطفی کی تلاش میں ہے)
ذیل میں ہم حلیہ مصطفی کا مختصر بیان کر رہے ہیں اس امید پر کہ یہ ہمارے لیے توشئہ آخرت بن جائے

روئے منور کی ضو فشانیاں
حضرت براء فرماتے ہیں
کان رسول اللہ احسن الناس وجھا و احسنہم خلقا
حضور چہرہ انور اور اپنے اخلاق حسنہ کے لحاظ ست تمام لوگوں سے زیادہ حسین و جمیل تھے

سر انور
حضرت ہند بن ابی ہالہ فرماتے ہیں
کان رسول اللہ عظیم الھامۃ
رسول،اللہ  کا سر انور اعتدال کے ساتھ بڑا تھا

 موئے مبارک
حضرت انس فرماتے ہیں
کان شعر النبی رجلا ، لا جعد و لا سبط
رسول اللہ کی زلفیں نہ تو مکمل طور پر خمدار تھیں اورنہ بالکل سیدھی اکڑی ہوئی بلکہ درمیانی نوعیت کی تھیں
اور
ولہ لمة  بھما ردع من حناء
آپ کی مبارک زلفیں آپ کے کانوں کی لو سے نیچے تھیں جن کو مہندی سے رنگا گیا تھا

جبین پرنور
حضرت ہند بن ابی ہالہ سے روایت ہے
کان رسول اللہ واسع الجبین
رسول اللہ کشادہ پیشانی والے تھے

ابرو مبارک
حضرت ہند بن ابی ہالہ سے روایت ہے
کان رسول اللہ ازج الحوجب سوابغ فی غیر قرن ، بینھما عرق یدرہ الغضب
رسول اللہ کے ابرو مبارک (کمان کی طرح) خمدار ، باریک اور گنجان تھے ، ابرو مبارک جدا جدا تھے اور دونوں ابروؤں کے درمیان ایک رگ تھی جو غصہ کی حالت میں ابھر آتی تھی

چشمان مقدسہ
حضرت علی فرماتے ہیں
کان ادعج العینین
رسول اللہ کی آنکھیں کشادہ اور سیاہ تھیں
اور حضرت ابو ہریرہ فرماتے ہیں
آپ کی چشمان مقدسہ  کی پلکیں نہایت دراز تھیں

ناک مبارک
حضرت علی فرماتے ہیں
کان رسول اللہ دقیق العرنین
رسول اللہ ﷺ کی کی بینی مبارک حسن اور تناسب کے ساتھ باریک تھی

رخسار روشن
آپ ﷺ کے مبارک رخسار نہ زیادہ ابھرے ہوئی اور نہ ہی اندر کو دھنسے ہوئے تھے
حضرت ابن ابی ہالہ فرماتے ہیں
کان رسول اللہ ﷺ سھل الخدین
حضور ﷺ کے مبارک رخسار ہموار تھے
اور حضرت انوبکر فرماتے  ہیں
کان رسول اللہ ﷺ ابیض الخد
حضور ﷺ کے رخسار مبارک نہایت ہی چمکدار تھے

لب اقدس
آپ ﷺ کے لب اقدس سرخی مائل ، لطافت و نزاکت اور رعنائی و دلکشی میں اپنی مثال آپ تھے
کان رسول اللہ ﷺ احسن عباد اللہ شفتین و الطفہم ختم فم
آپ ﷺ کے لب مبارک اللہ کے تمام بندوں سے بڑھ کر خوبصورت تھے اور بوقت سکوت نہایت ہی شگفتہ و لطیف محسوس ہوتے تھے

دہن مبارک
حضرت جابر فرماتے ہیں
کان رسول اللہ ﷺ ضلیع الفم
رسول اللہ ﷺ کا دہن مبارک فراخ تھے

دندان اقداس
حضرت عبد اللہ بن عباس سے رویت ہے
کان رسول اللہ ﷺ افلج الثنتین ،اذا تکلم رئی کالنور یخرج من بین ثنایاہ
رسول اللہ ﷺکے دانتوں کے درمیان موزوں فاصلہ تھا
جب گفتگو فرماتے تو ان ریخوں سے نور کی شعائٰیں پھوٹتی دکھائی دیتی تھیں

آواز مبارک
کان رسول اللہ ﷺحسن الغنمۃ
آپ ﷺ کا لب و لہجہ نہایت حسین تھا

ریش مبارک
کان رسول اللہ ﷺ کث اللحیہ
آپ ﷺ کی داڑھی مبارک گھنی تھی

گوش اقدس
حضرت عائشہ فرماتی ہیں
تخرج الاذنان ببیاضھما من تحت تلک الغدائر ،.کانما توقد الکواکب الدرایۃ بین ذالک السواد
آپ ﷺ کی سیاہ زلفوں کے درمیان دو سفید کان ایسے لگتے تھے جیسے تایک میں ہدو چمکدار ستارے چمک رہے ہوں

گردن اقدس
حضرت ہند فرماتے ہیں
کان عنقہ جید دمیۃ فی صفاء الفضۃ
آپ ﷺ کی گرن مبارک کسی مورتی کی طرح تراشی ہوئی اور چاندی کی طرح صاف تھی
حضرت ام معبد فرماتی ہیں
و فی عنقہ سطع
آپ ﷺ کی گردن اقدس قدرے لمبی تھی
 

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا