علم کے ساتھ عمل کی ضرورت از میاں شاہد شفیق

علم کے ساتھ عمل کی ضرورت
از
میاں شاہد شفیق

           حدثنا حميد بن مسعدة، قال: حدثنا حصين بن نمير أبو محصن، قال: حدثنا حسين بن قيس الرحبي، قال: حدثنا عطاء بن أبي رباح، عن ابن عمر، عن ابن مسعود، عن النبي صلى الله عليه وسلم قال: لا تزول قدم ابن آدم يوم القيامة من عند ربه حتى يسأل عن خمس، عن عمره فيم أفناه، وعن شبابه فيم أبلاه، وماله من أين اكتسبه وفيم أنفقه، وماذا عمل فيما علم.
(ترمذی ج4 ،ص19،حدیث نمبر 2416)

قیامت کے دن انسان کے قدم آگے نہ چل سکیں گے جب تک اس سے پانچ سوال نہ پوچھ لئے جائیں
1_ عمر کے بارے میں کہ اسے کن کاموں میں صرف کیا
2_ جوانی کے بارے میں کہ جوانی کن کاموں میں گزار دی
3_ مال کے بارے میں کہ مال کہاں سے کمایا (کن ذرائع سے کمایا)
4_ مال کہاں خرچ کیا
5_ اپنے (حاصل شدہ) علم پہ کتنا عمل کیا

حضرت یحیی بن معاذ رازی علیہ الرحمۃ کا قول ہے جسے سیدی داتا گنج بخش علی ہجویری علیہ الرحمۃ نے بھی نقل فرمایا

اجتنب صحبة ثلثة اصناف من الناس ، العلماء الغافلين والفقراء المداهنين والمتصوفة الجاهلين

تین قسم کے لوگوں کی صحبت سے بچو
غافل علماء ، خوشامدی فقرا اور جاہل صوفیاء
اس قول کو نقل کرنے کے بعد سیدی داتا گنج بخش علی ہجویری علیہ الرحمۃ نے فرمایا
غافل علماء وہ ہیں جنہوں نے دنیا کو اپنا قبلہ بنا لیا ہے اور شریعت میں آسانیوں کے متلاشی ہیں۔ بادشاہوں کے دروازوں پر چکر لگانے والے ہیں۔ غرور و تکبر اور خود پسندی پر فریفتہ ہیں۔ اگر ان کت ترازو کے پلڑے میں دونوں جہانوں کی نعمتیں رکھ دو تب بھی وہ اپنی مذموم حرکتوں سے باز نہیں آئیں گے۔ کینہ اور حسد کو انہوں نے اپنا شعار مذہب قرار دیا ہے۔
بھلا ان باتوں کا علم سے کیا تعلق؟ علم تو ایک ایسی صفت ہے جس سے جہالت کی باتیں ارباب علم کے دلوں ختم ہوجاتی ہیں

اعلی حضرت امام احمد رضا خان  علیہ الرحمۃ نے فتاوی رضویہ میں فرمایا
اے گروہ علماء! اگر تم مستحبات چھوڑ کر مباحات کی طرف جھکو گے تو عوام مکروہات پر گریں گے، اگر تم مکروہ کرو گے تو عوام حرام میں پڑیں گے، اگر تم حرام کے مرتکب ہو گے تو عوام کفر میں مبتلا ہونگے
پھر فرمایا
بھائیو! للہ اپنے اوپر رحم کرو، اپنے اوپر رحم نہ کرو تو امت مصطفی صلی اللہ علیہ وسلم پر رحم کرو ، چرواہے کہلاتے ہو بھیڑیے نہ بنو
فتاوی رضویہ ج 24 ، ص 132،133

Comments

Popular posts from this blog

قوم مذہب سے ہے مذہب جو نہیں تم بھی نہیں جذب باہم جو نہیں محفل انجم بھی نہیں

گستاخ رسول کو کتے نے برداشت نہ کیا